عبداللہؓ بن مسعود سے روایت ہے، کہا: یہ قرآن اللہ کا دستر خوان ہے پس اس سے جتناحظ اٹھا سکتے ہو، اٹھالو ۔یہ قرآن اللہ کی مضبوط رسی ہے ۔ ہر طرف روشنی کردینے والا نور ہے ۔ یہ ہر مرض کی شفا ہے۔ ہر مسئلے کا علاج ہے۔ جوا س سے چمٹ رہے یہ اس کا سہارا اور نجات ہے۔ جو اس کے پیچھے ہولیا وہ پار لگ کر رہے گا۔نہ وہ کبھی بھٹکے گا کہ اسے شرمسار ہونا پڑے اور نہ وہ کسی ٹیڑھ پن کا شکار ہوگا کہ اسے سیدھا کرنا پڑے۔ اس قرآن کے عجائب کبھی ختم نہ ہونگے بار بار پڑھا جانے کے باوجود بھی یہ کبھی پرانا نہیں ہوگا۔ اسکوخوب پڑھو۔ اللہ اس کا ایک ایک حرف پڑھنے پر تمہیں اجر دے گا۔ دیکھو میں یہ بھی نہیں کہتا کہ الم ایک حرف ہے بلکہ الف ایک حرف ہے لام ایک حرف ہے او رمیم ایک حرف ۔